غزل

Allama Iqbal Ghazals/Allama Iqbal Ghazals/iqbal poetry in urdu text
 Allama Iqbal Ghazals/Allama Iqbal Ghazals/iqbal poetry in urdu text


اثر کرے نہ کرے سن تو لے مری فریاد 


نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد 


یہ مشت خاک یہ صرصر یہ وسعت افلاک 


کرم ہے یا کہ ستم تیری لذت ایجاد 


ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل 


یہی ہے فصل بہاری یہی ہے باد مراد 


قصوروار غریب الدیار ہوں لیکن 


ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد 


مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے 


وہ دشت سادہ وہ تیرا جہان بے بنیاد 


خطر پسند طبیعت کو سازگار نہیں 


وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد 


مقام شوق ترے قدسیوں کے بس کا نہیں 


انہیں کا کام ہے یہ جن کے حوصلے ہیں زیاد