Tow lins poetry in urdu_tow line shayari /urdu poetry lines text |
کہ تجھے کیا فرق پڑے گا کسی کا دل ٹوٹنے سے
کہ دلوں سے کھیلنا تو تیرا عام سا کھیل ہے
مجھ سے محبت کرنے کا دعوی کرتے تھے نہ تم
مس پر مصیبت آئ تو سب سے پہلے تو نے ہی ہاتھ چھوڑ دیا
لوگ پاگل ہو جاتے ہیں کسی غیر کی خاطر
اپنوں کا دل دکھاتے ہیں کسی غیر کی خاطر
سنبھلنے سے بھی یہ دل سنبھل نہیں رہا
نہ جانے کیوں لگتا ہے کہ وہ مجھ سے ملنے آ رہا ہے
کبھی پتا تھا کہ دن رات باتیں ہوا کرتے تھے
اب مہینوں کوثر گئے آواز نہیں سنی
وقت وقت کے بعد ہوتی ہے میری جان
برا وقت بہت سے راستوں سے پڑتا اٹھا دیتا ہے
تو تو ہم پر جان نثار کرنے کی باتیں کرتا تھا
تو ہی جان نکالے گا کبھی سوچا ہی نہیں تھا
تیری زلفوں کی چھاؤں میں بیٹھنے کو چیز دتا ہے
تیری باہو کے گلے میں سونے کو جی کرتا ہے
سمجھایا بھی تھا دل کو میری ایک نہ مانی اس نے
کہا تھا اس کے راستے میں سندھ کیا ختم ہو جاتی ہیں راستے ختم نہیں ہوتے
کیا ٹاور آگیا ہے آج کل کا
لوگوں غیروں کی خاطر اپنوں کو چھوڑ دیتے ہیں
بہت پیار کرتا تھا تو ساتھ نبھانے کے
تھوڑا سا وقت دیکھا تو ہاتھ چھوڑ دیا
کیا وقت تھا بچپن کا اب یاد آتا ہے
ہنستے ہوئے دن ہوتا تھا اور ہنستے ہوئے شام کو گزر جاتی تھی
بچپن کی یادیں تھیں بہت ہی کمال کی
کسی کا دل نہ ٹوٹ جاتا ہے اس لیے جھوٹ بول دیا کرتے تھے
کبھی وقت تھا کہ صبح شام ملاقات ہوا کرتی تھی
اب برسوں گزر گئے آواز تک نہ سنی
0 Comments