tow line poetry in urdu/tow line shayari/tow line shayari/allurdupotter |
کہاں سے لاؤ گے ہمارے جیسے لوگ
جو تمہارے چھوٹ کو بھی سچ مانتے ہیں
میرے بالوں کو سنوارنا عادت تھی اس کی
آج وہی بکھرے پڑے ہیں کوئی پوچھتا ہی نہیں
میں تو محبت کرتا ہوں سر
پر وہ تو مجھے غلام ہی سمجھ بیٹھا
میں غلام ہی بن جاتا اس کا
چلو سچا پیار تو کرتا
خوش قسمت ہیں وہ لوگ
جنہیں محبت کی بھنک بھی نہیں لگی
خدا خیر کرے اس کی
جس نے ہمیں لانے کی قسم کھائی ہے
ہم نے بھی قسم کھائی تھی تیرے ساتھ رہنے کی
پر خود کو بدل دیا تیرے راتوں کو دیکھ کر
بہت سمجھا تھا نا ایسا کیا کرو میرے ساتھ
درختوں سے ٹوٹ کر پتے سبز نہیں رہتے
میں یوں ہی بولتا ہوں تو لوگ شاعری سمجھ لیتے ہیں
پتا نہیں کیا ہے میرے الفاظوں میں
یہ جو تم پڑھ رہے ہو یہ شاعری نہیں ہے
دل کی باتیں ہیں ذرا غور کیجئے
ہم بھی سیدھے سادے محنت کش لوگ تھے
محبت میں دیوانہ بنا کر گلیوں میں رلا دیا
محبت کی راہ پر چلنا ہے تو ذرا غور سے جاناں
اس پر چلتے چلتے جان نکل جاتی ہے منزل مشکل سے ملتی ہے
ارے ملک تجھے تو وہی آزماتے رہے
جن کو تو اپنا سمجھتا تھا
آج اس نے کہا مجھے تجھ سے اچھا مل گیا ہے
ہم نے بھی مسکرا کر کہہ دیا اللہ ہمیں عناصر
وہ آج بھی ہمارے انداز کو دیکھ کر حیران ہو جاتا ہے
جس نے ہمیں چھوڑا تھا ہماری سادگی کرکے
ہم سادہ مزاج لوگ ہیں سادگی اچھی لگتی ہے
ورنہ ایٹیٹیوڈ تو ہماری نسوں میں خون کے توڑتا ہے
کبھی ایسا بھی آتا ہے زندگی میں
گلاب اپنی ہی خوشبو سے ڈرنے لگتے ہیں
ہم نے چھوڑ کر جانا ہے تو سرا سوچ کر جانا
ہمارے جیسے وفادار ہر کسی کو نہیں ملتے
تیری نظروں میں ہم بے وفا ہیں تو ٹھیک ہے یار
لیکن دعوہ ہے تم پھر بھی ہمیں یاد کر کے رو گے
جس کا نام سن کر صبح شام ہوا کرتی تھی
اسی کا نام سب سے زیادہ نفرت لگتا ہے ہمی
تجھے معلوم نہیں کب کچھ راستے سے چل پڑا ہے
ابھی بھی وقت ہے جاناں لوٹ آؤ نا
یہ جو تم نے راستہ اختیار کیا ہے ذرا غور سے سنو
اس پر بہت عاشقوں نے عاشقوں نے اپنا سب کچھ لٹایا ہے
0 Comments