Top 5 best Sad ghazals in urdu
پہلی یاد اس کی
...راحت ہے کچھ اس کے دیدار میں
.......چھپے ہوئے اس کے اظہار میں
...چاند کا غور ہے اس کے چہرے میں
..........شبنم ہے اس کے آنسو میں
.....حسن کا بادشاہ ہے اس کے حسن میں
...سمندر کا خمار ہے اس کی آنکھوں میں
..گلاب سا رنگ ہے اس کے ہونٹوں میں
.....عجیب سی راحت ہے اس کی باتوں میں
......آگیا ہمارا پیار اختتام کی راہوں میں
آج کل دیکھنے لگا ہے وہ کسی اور کی باہوں میں
......اٹھا ہے آنسوؤں کا سمندر یا دیکھ کر
.......خوش ہے وہ غیروں کی محفل میں
.....چھوڑ گیا وہ ہم کو تنہاہ اندھیروں میں
آج کل اس کا نام آتا ہے غیروں کے بسیرے میں
روہی رہے ہیں اس کی یادوں کے ڈھیروں میں
ہم تو ملے بھی نہ ہوں گے اس کو اس کی یادوں میں
......وہ بھول گیا ہے ہمیں پولی ہوئی یادوں میں
.........اور دیکھ ہمارا پیار اس کے لئے ہم راز
وہ آج بھی زندہ ہے ہمارے دل اور ہماری غزلوں میں
2
"مانگا جو تجھ کو "
ہم نے نہ تم سے تارا مانگا نہ ہم نے تجھ سے چاند مانگ
..........مانگنے کو تو لوگ دولت مانگ لیتے ہیں
..........ہم نے تو صرف تجھ سے تیرا سہارا مانگا
ہم نے چھوڑ دی ہر حقیقت تیری حقیقت کے سامنے
............ہم نے کب تجھ سے تیرا کوئی گواہ مانگا
...................دنیا کی ہر چیز کو ٹھوکر مار کر
..ہم نے تجھ سے مانگا تو صرف تیرا پیار مانگو گا
اس عشق میں ہم نے کچھ اس قدر عبادت کی
ہم نے خدا سے دعاؤں میں مانگا تو صرف تجھے مانگا
مانگ مانگ کر پس صبح مانگتی ہی رہ گئے
اور تو نے سارے حق کسی اور کو دے دیئے
جنہوں نے کبھی تجھ سے تیرا حق ہی نہ مانگا
ہمیں شکایت نہیں ہے اس سے ہم راز
ہمیں پتا ہے نہیں ملنا کبھی اس نے مجھے
......کب ملتا ہے کسی کو سچا پیار
اس لئے ہم نے تیرے بغیر جینے کا سہارا مان..گا
3
ظالم وہ ہمارا
.... آنسو اتنے کے ہم گراتے رہے
وہ ظالم اتنے کہ ہمیں بس رولا تے رہے
....کوئی کہنا دے ہمارے پیار کو بے وفا
.....اس لئے ہم سب غم چھپاتے رہے
کہیں داغ نہ لگ جائے ہماری محبت پر
اسی لیے ہم ہر زخم پر خود ہی مرہم لگاتے رہے
......چھلنی کر دے جو روح کو میری
........وہ روز ایسے الفاظ دہراتے رہے
سہ لیا ہم نے سب کچھ اس کی خاطر
وہ لفظ پر ہمیں بے وفا پکارتے رہے
ہمارا عشق ہے چلو کھیل ہی سہی
اسی بہانے چلو کسی کو ہنساتے رہے
.........جسم پر چاہے کوئی زخم نہ ہو
پر ہر لفظ پر وہ ہماری روحوں پر زخم لگاتے رہے
......بڑی نازک سے تھے ہمارے محبت کی ڈور
پر ہم ہر طرف سے ہی اس کو بچاتے رہے
4
تم ہوا کرتے تھے
وہ راستے جن پر ہم چلا کرتے تھے
وہ کتابیں جنہیں ہم پڑھا کرتے تھے
ہوں پرندے جو کبھی چہ جایا کرتے تھے
ہو باتیں جو ہم کبھی کیا کرتے تھے
وہ راتیں جو ہم کبھی ساتھ گزارا کرتے تھے
کبھی ہاتھ تو کبھی ہونٹ چومہ کرتے تھے
وہ محبت کی باتیں جو تم کیا کرتے تھے
وہ درخت کی چھائی جن کے نیچے ہم پر بیٹھا کرتے تھے
جب میں روتی تم مجھے منایا کرتے تھے
عجیب حرکتیں کر کے تم مجھے ہنسایا کرتے تھے
کبھی کبھی تو تم یوں ہم کو دکھایا کرتے تھے
ہمیں ہیں اپنی ساری کائنات بتایا کرتے تھے
ہو سڑک کے کنارے جو تم اور ہم ساتھ چلا کرتے تھے
وہ سب کچھ چھوڑ کر ہم ایک دوسرے کے بارے میں سوچا کرتے تھے
...........کبھی تو تم ہمیں اپنے گلے سے لگایا کرتے تھے
اور کبھی چھوڑ جانے کی دھمکی دے کر ہمیں منایا کرتے تھے
...........کبھی تم خود روتے تو کبھی ہمیں لایا کرتے تھے
کبھی خود کے آنسو پہنچتے تو کبھی ہمیں چپ کروایا کرتے تھے
کبھی ہمیں غلط چلی تو کبھی شاعری سنایا کرتے تھے
....اپنی محبت کا اظہار شاعری میں بتایا کرتے تھے
.........یا تو ہمیں وقت کی ہر بات ہے ملک
فرق اتنا ہے کہ تم کبھی ہمارے ہوا کرتے تھے
5
چھوڑ دیا تم نے
ہم نے بہت سوال کرنے تھے تجھ سے
یہ بھی پتا تھا کہ کوئی جواب نہ دو گے
سر رکھ کر تیرے کاندھوں پر پر رونا تھا ہم نے
یہ بھی معلوم تھا کہ تم ہمیں یہ حق بھی نہ دو گے
ملنا تو چاہتے تھے ہم تیرے راستے پر ملک
معلوم تھا تم ہمیں یہ حق بھی نہ دو گے
درخواست کرنی تھی ہم نے ایک تجھ سے
.........پتہ تھا تم یہ بھی قبول نہ کرو گے
ہم نے تو سوچا تھا ساتھ سندھ کے پر چلنا ہے تیرے
................پتا تھا ہم کو تم چلنے بھی نہ دو گے
ہم کو ہر حقیقت سے واقف رکھا ہے خدا نے
پر یہ بھی معلوم تھا کہ تم میرا یقین نہیں کرو گے
معلوم تھا وہ اعتبار ایک دن توڑے گا میرا ملک
پتا تھا منزل آنے سے پہلے ہی وہ چھوڑے گا ملک
6
یاد کرلیتے
ہم بولتے بولتے اس کو یاد کر لیتے ہیں
ہم نہ بولتے بھی اس کی یادوں سے بات کر لیتے ہیں
ہم کو زیادہ پتہ نہیں اس کے عشق کا ملک
پھر بھی اس کی وفا کا سوال کر لیتے ہیں
تصویر کا پتا ہے کہ وہ کبھی بولتی نہیں
پر پھر بھی ہم اس سے کچھ نہ کچھ سوال کر لیتے ہیں
اور ہم کو پتا ہے وہ کبھی لوٹ کر نہ آئے گا
پر پھر بھی نہ جانے کیوں اس کا انتظار کر لیتے ہیں
ملنا ملانا تو یہ مقدر کا کھیل ہے
تجھ کو پانے کی خاطر سے ہم یہ کھیل کھیل لیتے ہیں
معلوم ہے تو کبھی میرا نہیں ہوگا
پھر تجھ کو تجھ سے چھیننے کی کوشش کر لیتے ہیں
معلوم ہے میرے آنسو سے کوئی فرق نہیں پڑے گا تجھے
تو چپ کروائے گا ہمیں اسی غرض سے رو لیتے ہیں
زیادہ تو شوق نہیں پالے ہم نے اس دل میں
پھر بھی طرح اس وقت بنا کر جی لیتے ہیں
معلوم ہے محبت کہ کوئی آزمائش نہیں ملک
پھر بھی دل کی تسلی کے لئے تجھ کو آزما لیتے ہیں
0 Comments