Ager ap ka bi koi bemar ha to ya past zaror dhakny,The Sick Man,

Ager ap ka bi koi bemar ha to ya past zaror dhakny,The Sick Man,
Ager ap ka bi koi bemar ha to ya past zaror dhakny,The Sick Man,


السلام علیکم

 سب دوست کیسے ہیں امید ہے کہ سب خیریت سے ہوں گے دوستوں آج ہم بات کرنے والے ہیں کہ کس طرح ہم اپنی زبان اور ذہن کی مدد سے ہر مریض کو زیادہ نہیں تو پنج اس پرسنٹ تک اسے اچھا فیل کروا سکتے ہیں اور جینے کی خواہش اس کے دل میں پیدا کر سکتے ہیں دوست آج کے زمانے میں تقریبا ہر گھر میں کوئی نہ کوئی شخص بیمار تو ہوتا ہی ہے پہلے کچھ اور ہوا کرتا تھا پہلے زمانہ میں انسان اتنے بیمار نہیں ہوا کرتے تھے بس کبھی کبھار تھوڑا بہت آپ کو خواب نزلہ زکام وغیرہ ہو جایا کرتا تھا لیکن آج کے نوجوان ماشااللہ آج ہی کہتے ہیں کہ ہمیں یہاں سکون نہیں مل رہا دوستوں دراصل بات یہ ہے کہ آج کے زمانے میں انسان کی ہی کچھ چیزیں بنائی ہوئی ایسی ہیں جو ہمیں فائدہ تو دیتی ہیں لیکن اس کا نقصان بھی ہمیں اٹھانا پڑتا ہے چاہے وہ کیسی ہی کیوں نہ ہو جیسے مثال کے طور پر گاڑیاں ہیں ہی سمجھ لو 

گاڑیاں پلیوشن 

دوستوں گاڑیوں کے پہلے سیشن کی وجہ سے انسانی زندگی کو آج کل بہت سی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جیسے کہ ہر گاری کا دھواں زہریلا ہوتا ہے گاڑیوں اور ملو کی وجہ سے بے ز بان جانوروں پر بھی کافی حد تک اثر پڑتا ہے

خیر یہ باتیں تو ہوتی ہی رہیں گی تو ہم پڑھتے ہیں آپ نے ٹاپک کی طرف جو ہم بات کرنے والے تھے دوستو عام طور پر یہ آپ کیا آپ کے خاندان میں سے کوئی تو کسی بیماری میں مبتلا ہوگا اور صحت تو خدا ہی جانتا ہے کہ اپنوں کی تکلیف برداشت نہیں ہوتی عام طور پر یہ ہوتا ہے آج کل ہمارے معاشرے کی یہ عادت بن چکی ہے کہ کوئی بھی کسی شخص کا پتا لینے جاتا ہے اس سے تو ایسی باتیں کرنے لگتے ہیں کہ انسان بیمار تو ہوتا ہی ہے لیکن لوگوں کی باتیں اسے اور زیادہ بیمار کر دیتی ہے جیسے کہ کسی کو بخار ہے تو محلے کی ایک آنٹی اس کا پتا لینے گی جب اس کا پتا لینے گی تو اس کے حال چال پوچھا اور اس کے پاس بیٹھ گئی پاس بیٹھنے کے بعد ایک منٹ اس کی زبان بند نہ رہے چلو دوستو ایسے لوگوں کا پہلا سٹیپ کیا ہوتا ہے ایسے لوگ سب سے پہلے پوچھتے ہیں تمہیں کیا ہوا ہے تو وہ بیچارہ بیمار جو بیماری کی حالت میں ہے وہ بتاتا ہے اس کو جو بھی اس کی بیماری ہوتی ہے جیسے کہ کسی کو بخار ہی لگا لو بخار ہے اس پر اس کی بحث شروع ہو جاتے ہیں لو جی ہمارے تو پڑوسی تھے اسے بخار ہوا سے جب بخار ہوا تو وہ تو ایک دن میں ہیں اس کی حالت بگڑ گئی اور اسے ڈاکٹر نے بتایا کہ تمہیں بخار ہے تو بخار کی حالت سے وہ بیچارہ مر گیا یا یہ لالو کے اس نے کہا بخار کی حالت سے وہ آج بھی اپنے بستر پر لیٹا ہوا ہے بتانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کی باتیں جو ہے ایک بیمار آدمی کے لیے اس کی دوائیوں سے زیادہ اثر اس پر کرتی ہیں جب کوئی بتایا کا بخار والے آدمی کو بتائے گا کہ وہ تو فلاں بندے کو بخار تھا وہ ٹھیک نہیں ہوا بہت اچھا چل بسا آپ تو اس بتائیں کہ اس سے بخار والے آدمی پر کیا بیتے گی وہ کسی کو بتایا نہ بتایا اس کے ذہن میں وہ بات ضرور بیٹھ جائے گی کہاں جانا یار میرے ساتھ بھی ایسا ہی نہ ہو 

بجائے اسے تکلیف دینے کی اس اس کے ذہن کو سمجھیں کہ وہ کیا چاہتا ہے اس کی جو بھی بیماری ہے اس کے لیڈر اسے اچھی باتیں بتائیں یا اس کا حوصلہ بڑھایا اس کا حوصلہ آپ خود بن جائے تاکہ اس کو میڈیسن کے علاوہ تندرستی محسوس کرنے لگا جب انسان ذہنی طور پر فریش  ہوتا ہے یقین مانیں انسان تنہائیوں سے زیادہ آپ کی باتوں سے متاثر ہو کر ایک ہو جاتا ہے جیسے آپ اس کو اچھا فیل کر آئیں گے وہ اچھا فیل کرے گا اس سے کیا ہوگا کہ اس کا صحن دل دماغ فریش ہو جائے گا وہ چاہے کینسر کا مریض ہے اس کی چینی کی اور چاہت پڑے گی اور اس کے دل میں ایک ایسی امید پیدا ہو گئی جو آپ سوچ بھی نہیں سکتے اور آپ کی وجہ سے اس کی وہ امید اس کے لیے میڈیسن سے زیادہ اثر انداز ہوگی اگر آپ ہمارے اس بات سے متاثر ہیں تو ہمیں ضرور بتائیے گا اگر آپ نے یہاں تک پڑھ لیا ہے تو ایک حصہ اگلا پرتے  جائیں ہو سکتا ہے آپ کو اور پھر اچھا فیل ہو اور اور بھی سیکھنے کو مل جائے 

کچھ اچھی باتیں جو آپ اپنے ضحن میں بٹھا لیں 

نمبر 1

آپ کسی بھی بیمار شخص کا پتا لینے جاتے ہیں تو اس کے سامنے اپنے سارے دکھ تکلیف بھول جائیں چاہے آپ اندر ہی اندر مر کیوں نہ رہے ہو اس کے سامنے آپ ایسا فیصلہ کریں کہ وہ آپ کے ساتھ بیٹھ کر اچھا فیل کر رہا ہے اگر آپ کو ایمرجنسی زیادہ ضروری بات کرنی ہے تو آپ اس کے حالت کا اندازہ لگائیں کہ ہمیں اس وقت وہ بات کرنی چاہیے یا نہیں کیا ہماری بات سے اسے زیادہ تکلیف تو نہیں ہوگی کیا ہمارے بعد اس کی بیماری اور بڑھانے کے تو نہیں سبب بن جائے گی پیارے بھائیو اور بہنو تکلیف میں اپنے ہی اپنے کے کام آتے ہیں اپنوں کے بیچ تھوڑے باتیں تو باتیں ہوتی ہی رہتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ہم اپنی تہذیب بھول جائیں 

نمبر 2

جو شخص بیمار ہے اس کی فیملی سے آپ اچھا پڑتا کریں تاکہ انہیں محسوس ہو کہ اس دکھ کی گھڑی میں ہم اکیلے نہیں ہیں اور ہمارے ساتھ ہمارے بہن بھائی بھی شامل ہیں جو ہمارے دکھ سکھ پڑ رہے ہیں 

نمبر 3

جب بھی آپ کسی بیمار آدمی کا پتہ لینے جاتے ہیں تو اس کے لئے کچھ نہ کچھ اپنے ساتھ ضرور لے کر جائے جیسے کے فروٹ ہوں یا کوئی اچھی چیز جو اسے پسند ہو کوئی بھی چیز ہو سکتی ہے آپ خالی ہاتھ نہ جائیں ہو سکتا ہے آپ کے خالی ہاتھ دیکھ کر وہ بھی اندر سے خالی ہو جائے کیا پتا وہ انسان آپ کے بارے میں کیا سوچتا ہے انسان خوشیوں میں سر ایک نہ بھی ہو تو کوئی بات نہیں لیکن غم کی گھڑی میں سب کو ایک ہی رہنا چاہیے