55 sad Two Line Shayari - Urdu Poetry
55 sad Two Line Shayari - Urdu Poetry, urdu poetry lines text,2 line urdu poetry copy paste |
urdu poetry lines text
: ہمیں اس بات کا غم ستا رہا ہے ملک
کہ وہ شخص ہمیں چھوڑنے پہ مطمئن ہے
1
حاصل اتبار تلاش یار میری جان
تھے کہ میں تیرے قدم تک لے آیا
2
پڑ دیجئے فاتحہ اس حسین چہرے پر ملک
بڑے قاتل انداز تھے مرنے والے کے
3
کرتش زندگی کی ایک عجیب حقیقت ہے ملک
ہوں جو میرا ہے وہ بھلا کہاں میرا ہے
4
کس بات کا گمنڈ دکھا رہے ہو ملک
دفن ہو گئے زمین میں بہت سے حسین لوگ
5
انسان کی سیرت کا ہونا اچھا ضروری ہے ملک
حسین لوگ تو اکثر بے وفا ہوتے ہیں
7
کس نے کہا وفا صرف حسین لوگوں میں ہوتی ہے
قسمت میں اگر حیراں ہوں تو وہ کوئلے سے بھی مل جاتا ہے
8
ایسے ہی عشق کر کے زندگی پر بات کر لی ملک
زندگی تو وہ تھی جو سارا دن کھیلتے اور ہنستے ہنستے شام گزر جاتی تھی
9
وقت تو گزر ہی جاتا ہے ٹھہرتا نہیں کسی کی خاطر
بس تھوڑا سا زندگی گزارنے کے انداز بدل جاتے ہیں
10
ہم جس کا انتظار کر رہے تھے تنہائی میں بیٹھ کر
کہ مجھے دیر ہو گئی پھر ملیں گے
11
یقین مانو زندگی کی اس ہی ختم ہوجاتی ہے اس وقت ملک
جب کوئی اپنا کہتا ہے کہ تم نے کیا ہی کیا ہے میری خاطر
12
زندگی تو تنہا بھی گزر جاتی ہے ملک
لیکن محبوب ساتھ ہو تو جینے کے انداز بدل جاتے ہیں
13
کہ اب تو لفظ ختم ہی سمجھئے جانی
کہ ہم نے ارادہ کرلیا ہے خاموش رہنے کا
14
میرے شریک چیختے رہے چلاتے رہے ملک
ہم نے سب ہی کو جواب دیا خاموشی سے
15
دل تو بہت مل جاتے ہیں دل دار نہیں ملتے ملک
چہرے تو بہت مل جاتے ہیں حسین اچھے کردار نہیں ملتے ملک
16
نصیب کا لکھا تو سبھی کو مل جاتا ہے ملک
خوش قسمت وہ ہیں جو اپنا نصیب اپنے ہاتھوں سے بنا لیتے ہیں
17
مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ وہ اس طرح چھوڑ جائے گا مجھے
جسے خدا سے مانگا تھا میں نے سجدوں میں
18
محبت اگر سچی ہو تو عبادت سے کم نہیں ملک
ورنہ چشموں کے پجاری تو روز محبوب بدلتے ہیں
19
ہم نے زندگی کا ایک ہی اصول بنایا ہے ملک ہم ایک بار جس کے ہوگئے
پھر اسے خود سے جدا نہیں کرتے پھر وہ چاہے وفادار ہو یا بے وفا
20
لو چھوڑ دیا تمہیں تمہارے حال پر ملک
شاید ہمارا ساتھ تجھے اچھا نہیں لگتا تھا
21
اب تو الفاظ بھی زبان کا ساتھ نہیں دیتے ملک
میں کیا کہوں کہ کیا کہا ہے اس نے میرے رقیبوں کے سامنے
22
سمی پر پیر رکھ سکتا ہوں تو جسم کا پڑتا ہے یہ سوچ کر
کہ یہاں پر میرے محبوب کے قدموں کے نقش نہ ہو
23
یہ سوچ کر دل جسم کانپ اٹھتے ہیں میں ملک
تو بھی اگر چھوڑ دے گا تو میں دنیا میں کیا کروں گا
24
مذاق نہیں کرتا میں سچ ہے یہ بات
محبت کرنے والے اگر چھوڑ جائیں تو دنیا ویران سے لگتی ہے
25
لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا ہوا ہے ملک
پر کسی کو کیا معلوم محبوب چھوڑ جائے تو دنیا ویران سی لگتی ہے
26
میں کیا کہوں کہ کیا محسوس ہوتا ہے اس وقت
محبوب سامنے ہو تو زندگی زندہ سے لگنے لگتی ہے
27
ارے لوگوں نے تو کھیل بنا رکھاہے دل توڑنا
ان کو کیا معلوم کے تکلیف کتنی تکلیف دیتی ہے
28
اگر تیری تو زندگی بن گئی خوش رہنا میرے یار
ہمارا کیا ایک زندگی ہیں تو آج بھی ہے کوئی بات نہیں
30
جسم پر لگے زخم ایک پل سے میٹ تو نہیں جاتے ملک
مگر کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کے الفاظ مرہم بن جاتے ہیں
31
: جو شام کو کھانا کھانے کے بعدمٹھی نیند سو جایا کرتے تھے
نہ جانے آج کیوں رات بھر جاگتے رہتے ہیں
32
اور دیکھا ہے ہم نے مقدر آزما کے جانی
تقدیر نے تجھے میر اپنا کر مجھ سے چھین لیا
33
اور ہم بددعا بھی نہ دے سکے تجھے اس ظلم پر
ورنہ آپ بہت خوب واقف ہیں ہم کالے جدائی سے
34
انسان زندہ تو جدا ہونے کے بعد بھی رہ لیتا ہے ملک
لیکن زندگی عذاب بن جاتی ہے کسی کو کیا معلوم
35
مجھے نفرت بھی نہیں تجھ سے اور پیار بھی ختم ہوگیا
ہم نے تیرے لئے تجھے تیرے حال پہ چھوڑ دیا
36
ایک وقت تھا کہ ذرا سی سرسراہٹ سے وہ گلے لگا لیا کرتا تھا
آج وقت ہے کہ گر گی بجلی پر طرح بیٹھے ہیں
37
ہائے مر گئی میری ساری خوشیاں
دل نے پھر محبت کرنے کا ارادہ کیا ہے
38
ہم نے تو بڑی مشکل سے چھوڑا تھا ہاتھ اس کا ملک
کیا معلوم تھا کہ وہ پہلے صحیح خدا حافظ کرنے کو بیٹھا ہے
39
چلو جو بیت گیا وہ ماضی تھا اب حال کی فکر کرتے ہیں
ہمارا مستقبل بنایا تھا کسی نے محبت میں آباد ہونا
40
ہمیں دیکھیے اور سرا خور سے دیکھیے ملک کوئی فرق نہیں پڑتا
ہم پہلے جیسے نہیں رہے کہ ترس کھائیں گے تیری ہر بات سر
41
تلاش تھی ہمیں پر لاپتہ خود ہوئے
جو مل گیا وہ تو نہیں تھا جو کھو گیا وہ میں نہیں تھا
42
یہ بستر میری ہر آہٹ کا گواہ ہے ملک
انت کیوں نے میرے بہت آنسو سمیٹ رکھے ہیں
43
اور گواہ آ میری تڑپ کا صرف میرا خدا ہے
تو نے تو حال تک نہ پوچھا ہمیں چھوڑ جانے کے بعد
44
ہر قسم کھا کر کہتے ہیں ملک
ترا آج بھی ہمارے دل میں وہی مقام ہے
45
ہم سب کو صحیح کہتے ہیں ملک
جب ذکر عام ہو تیری نئی محبت کا
46
یہ زندگی گزر ہی جائے گی اس میں کوئی شک نہیں
سانسیں پہلے بھی چلتی تھی تیرے ملنے سے پہلے
47
یہ آنسو کرتے ہیں تو کرنے دو ملک
آج کسی نے توڑا ہے وعدہ سندھ کی برسات چلنے کا
48
رات گہری کالی خوفناک ہے جانی
اوپر سے تنہائی اور محبت کی جدائی
49
رسوائی کے عالم کی صورتحال دیکھئے ملک
وہ نظر انداز کرتے رہے اور ہم اسی میں راضی رہے
50
چلو آج اک بات کہ ہی دیتے ہیں ملک
صوت کس کمی کی ہے تیری چار دن کی محبت میں
51
ہم ترستے رہے تیری ایک جھلک دیکھنے کو
تم نے غیروں کے ساتھ محفل جمع رکھیں
52
تو ہمیں برے وقت میں چھوڑ گیا تو کوئی بات نہیں ملک
ہم اچھے وقت میں بھی تجھے ساتھ لے کر چلیں گے
53
آنکھیں بھر آتی ہے تیری باتوں کو یاد کر کے ملک
دل لرز اٹھتا ہے ترے وعدوں کو یاد کر کے
54
تو تو بات بات پر کہتا تھا تو میری جان ہے ملک
پر تونے تو وقت آنے سے پہلے ہی جان نکال دے
55
تیری آمد پر ہم ہر بار خوش آمدید کہیں گے
تو بے وفا ہے اپنی جگہ پر پر شریکوں کے سامنے تیرا سر جکا ہے نہیں سکتا میں
0 Comments