best ghazal in urdu,best ghazal in urdu text,urdu ghazal in urdu text
![]() |
best ghazal in urdu,best ghazal in urdu text,urdu ghazal in urdu text,all urdu potter |
تمہارے ہجر میں پھر مر کے دیکھوں
تمہارے ہجر میں پھر مر کے دیکھوں
چلو اب اس طرح بھی کرکے دیکھوں
خدا سے تمہیں ازل سے ڈر رہا ہوں
کہو تو آج تم سے ڈر کے دیکھو
دھنک کے رنگ آنچل میں تمہارے
وفا کا رنگ اس میں فرق دیکھو
دعائیں تو بے اثر سب جا چکے
تو کیوں نہ سرد آہیں بھر کے دیکھوں
میری جب منزل مقصود تم ہو تو جانب کیوں کسی کے گھر کو دیکھو
کرو اعجاز پھر سے سر خمیدہ
ستم پر آج فتنہ کر کے دیکھو
2
تو جنہیں منزل سمجھ بیٹھا
وہ میری راہ میں پڑھو تھے
میں کی سرکش ہوا کا جھونکا تھا
میں تو لمحہ تھا ایک ساتھ کا
ہر کھڑی حرکتوں میں رہتا تھا
تجھ کو ملتا تو کس طرح ملتا
میں تو خود اپنی دسترس میں تھا
ایک لمحہ بھی میرے بس میں نہ تھا
ہم کہ دونوں کھڑے تھے جس پل پر
وہ تو مجھے بلا کی سچ پر تھا
ایک تنکے کی مثل بہ نکلا
وہ جو پانی کے پل کے نیچے تھا
جا چکا کب کا وقت کی صورت
طے ہوا اب تو بخت کی صورت
لوٹ کر اب کبھی نہ آئیں گے
اور اگر لوٹ کر بھی آیا تو
لاکھوں صدیوں کے انتقال کے بعد
نہ ہم کو پائے گا نہ اس بل کو پائے گا
کیونکہ ہم بھی تو لاکھوں صدیوں میں
اتنے ذروں میں بٹ چکے ہوں گے
جس کا گناہ اس کے بس میں نہیں ہوگا
اور ان میں سے ہر کوئی سرا
اتنے سفر میں جا چکا ہوگا
جن کی گنتی بھی غیر ممکن ہے
تم سے اتنا ہی مجھ کو کہنا ہے
ہم کے زرہ تھے اور ذرا ہیں
جیسے پانی کا ایک قطرہ
زیست کے بیکرا اس سمندر میں
مل کے اپنا وجود کھو جائے
خود کو کھو کر کسی کا ہو جائے
اس طرح ہم بھی بحرِ ہستی میں
ایسے قطرے تھے جو ملے تھے کبھی
ہم تو صحرا کے پھول تھے جاناں
وقت کی شاخ پر کھلے تھے کبھی
اب کے بچھڑے تو پھر ملیں گے کبھی
اس کا امکان اب نہیں کوئی
کس لئے پھول پر آپ کے بیٹھے ہو
وقت گزرے تو لوٹتا کب ہے
واپسی اب ہمارے بس میں نہیں
زندگی اپنی دسترس میں نہیں
0 Comments