20 bast allama iqbal poetry/allama iqbal shyeri-all urdu potter
20 bast allama iqbal poetry/allama iqbal shyeri-all urdu potter


خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے 

خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے 




ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں 

ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں 



مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں 

تو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ 


ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں 

مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں 



تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا 

ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں 



نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے 

مزا تو تب ہےکہ گرتوں کو تھام لے ساقی 



ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے 

بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا 



اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی 

تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن 



اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل 

لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے 



دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے 

پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے 



جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی 

اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو 




انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں 

یہ عاشق کون سی بستی کے یارب رہنے والے ہیں 



باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں 

کار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر 




یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم 

جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں 




یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم 

جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں 




تو نے یہ کیا غضب کیا مجھ کو بھی فاش کر دیا 

میں ہی تو ایک راز تھا سینۂ کائنات میں 



نہ پوچھو مجھ سے لذت خانماں برباد رہنے کی 

نشیمن سیکڑوں میں نے بنا کر پھونک ڈالے ہیں 



عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں 

کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے


20 bast allama iqbal poetry/allama iqbal shyeri-all urdu potter